The International Monetary Fund (IMF) on Tuesday projected Pakistan’s economy to grow at a rate of 3.5% in the fiscal year 2024-25 (FY25), as against the government’s target of 3.6%,...
DHAKA: Bangladesh on Friday announced the imposition of a curfew and the deployment of military...
اسلام آباد:آئینی ترمیم کے حو الے سے مذاکرات کے دوران مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر باجماعت نماز مغرب ادا کی گئی۔ مولانا فضل الرحمان کی امامت میں پی ٹی آئی رہنماؤں نےنماز مغرب ادا کی۔ خیال رہے کہ حکومتی وفد کے مولانا سے ملاقات کے بعد پی ٹی آئی کا وفد مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچا۔ شبلی فراز اور اسدقیصر مولانافضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچے، ذرائع کے مطابق وفد مولانافضل الرحمان سے آئینی ترامیم کےمجوزہ پیکج پرتبادلہ خیال کرےگا اور انہیں مجوزہ آئینی ترامیم میں اپوزیشن اتحاد میں ساتھ رکھنے پر آمادہ کرےگا۔ اُدھر ذرائع کے مطابق نوازشریف، وزیراعظم شہبازشریف اور اسحاق ڈار کچھ دیر بعد مولانا فضل الرحمان کے پاس جائیں گے۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں سے مولانا فضل الرحمان مشاورت کر رہے ہیں، وہ اپوزیشن جماعتوں کو آن بورڈ لے رہے ہیں۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھاکہ آئین میں جب ترمیم ہوتی ہے تو ایک ایک نقطہ پر رائے لی جاتی ہے، وسیع سیاسی مشاورت مکمل نہیں ہوتی اس لیے تاخیر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں سے مولانا فضل الرحمان ملاقات کرر ہے ہیں اور ہم حکومتی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کر رہے ہیں، مشاورت کا مقصد عوام کی بہتری اور بھلائی ہے، پارلیمنٹ قانون اور آئین میں ترمیم کر سکتی ہے۔ عطا تارڑ کا کہنا تھاکہ مولانا فضل الرحمان ایک ایک شق اور نکتے پر اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کررہے ہیں، آئین میں ترمیم کی جاتی ہے تو ایک ایک لفظ پر غور کیا جاتاہے، جب تک وسیع پرمشاورت مکمل نہیں ہوتا آگے بڑھنا مشکل ہوتا ہے، تمام پارٹیوں کے آئینی ماہرین موجودہیں، مشاورت ہورہی ہے اور کوشش کی جارہی ہے اتفاق رائے پر پہنچا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ مشاورت مکمل ہونے تک ترامیم پیش نہیں کی جاسکتیں، مشاورت کے بعد کوشش ہوگی آج ہی اس پر پیشرفت ہو، تاخیر اس لیے ہوئی کہ مشاورت کا دائرہ کار وسیع کیا گیا، اپوزیشن جماعتوں سے مولانا فضل الرحمان مشاورت کر رہے ہیں، مولانا اپوزیشن جماعتوں کو آن بورڈ لے رہے ہیں۔
اسلام آباد: آئینی ترامیم کی آج کابینہ سے منظوری غیر یقینی ہو گئی، جس کی وجہ سے قومی اسمبلی میں بھی آج آئینی ترامیم پیش نہ کیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کا اجلاس آج بھی تاحال طلب نہیں کیا گیا ہے جب کہ آئینی ترامیم سے متعلق خصوصی کمیٹی میں اتفاق رائے کے بعد ہی کوئی حتمی فیصلہ ہوگا۔ جے یو آئی کے سربراہ مولانافضل الرحمٰن کی کوشش ہے کہ آئینی ترامیم پر متفقہ فیصلہ ہو۔
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ حکومت ترامیم سے آئین کا حلیہ بگاڑنے جارہی ہے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کا کہنا تھا کہ یہ آئینی ترمیم آرٹیکل 8 میں کی جارہی ہے، آرٹیکل 8 شہریوں کے بنیادی حقوق کے بارے میں ہے، ملٹری کورٹس میں سویزین کا ٹرائل بھی اس ترمیم کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے کل بہت حکمت اور دانائی کے ساتھ فیصلہ کیا، مجھے افسوس بلاول بھٹو پر ہے جو اس آئینی ترمیم کے بارے میں علم ہونے کے باوجود جمہوریت کی بات کرتے ہیں۔ اسد قیصر کا مزید کہنا تھا کہ بلاول کے علم میں ہے ان ترامیم کے ذریعے شہریوں کے بنیادی حقوق سلب کرنے کی بات ہورہی ہے، ان ترامیم کے بعد کم از کم بلاول یا پیپلز پارٹی کو جمہوریت کی بات نہیں کرنی چاہئے۔
اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ امریکا سے واپسی تک آئینی ترمیم کا معاملہ مؤخر کردیا گیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے رواں ہفتے نیویارک جائیں گے، وزیراعظم کے دورہ امریکا کے باعث آئینی ترمیم کا معاملہ فی الحال مؤخر کردیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی امریکا سے واپسی تک دوبارہ اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ یاد رہے کہ آج وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والا کابینہ اجلاس بھی ملتوی کردیا گیا تھا، کابینہ اجلاس میں آئینی ترامیم کی منظوری دی جانی تھی، مولانا فضل الرحمان کی جانب سے حمایت نہ ملنے پر کابینہ اجلاس ملتوی کیا گیا۔ یہ بھی پڑھیں: عرفان صدیقی کی مجوزہ آئینی ترمیم غیر معینہ مدت تک مؤخر ہونے کی تصدیق خیال رہے کہ آج سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس بھی غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردیئے گئے ہیں، دونوں ایوانوں میں آج بھی آئینی ترمیم پیش نہیں کی جا سکی۔ ادھر لیگی رہنما و سینیٹر عرفان صدیقی نے مجوزہ آئینی ترمیم غیر معینہ مدت تک مؤخر ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ترمیم آنے میں ہفتہ دس دن بھی لگ سکتے ہیں،اگر ترمیم نہیں بھی آئی تو کوئی قیامت نہیں آجائے گی۔
اسلام آباد: آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاسوں کے شیڈول میں پاکستان کا نام بھی شامل کر لیا گیا۔ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) 25 ستمبر کو پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالرز کے نئے قرض پروگرام کی منظوری کا جائزہ لے گا۔ پاکستان 2 ارب ڈالرز کا فنانسنگ گیپ پورا کرنے کے لیے ترقیاتی شراکت داروں سے ضروری مالی یقین دہانیاں حاصل کرچکا ہے۔ یاد رہے کہ چند روز قبل ترجمان آئی ایم ایف کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ 25 ستمبر کو پاکستان کے کیس کا جائزہ لے گا۔سٹیٹ بینک کا اعلامیہ اس سے قبل سٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا تھا کہ حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کی تمام مالی یقین دہانیاں حاصل کرلی ہیں، اب آئی ایم ایف پروگرام کے حصول میں مزید کوئی رکاوٹ نہیں۔ سٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ پاکستان ستمبر 2024 میں آئی ایم ایف اجلاس میں اپنا مقدمہ پیش کرے گا، پاکستان کو رواں مالی سال 26.20 ارب ڈالر ادا کرنے ہیں، مالی سال کی ادائیگیوں میں 16.3 ارب ڈالر رول اوور ہوں گے۔
Subscribe my Newsletter for new blog posts, tips & new photos. Lets stay updated!